۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
اربعین

حوزہ/ عراق کے صوبہ واسط کے گورنر جو کہ زرباطیہ کراسنگ (مہران بارڈر) کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے تمام زائرین سے درخواست کی ہے کہ کربلا میں زیادہ دیر نہ رکیں اور اس شہر میں نہ ٹھہریں اور زیارت کے بعد جلدی واپس لوٹ جائیں، دنیا بھر سے کربلا جانے والے لاکھوں دیگر زائرین کے لیے زیارت کا امکان فراہم کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے صوبہ واسط کے گورنر جو کہ زرباطیہ کراسنگ (مہران بارڈر) کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے تمام زائرین سے درخواست کی ہے کہ کربلا میں زیادہ دیر نہ رکیں اور اس شہر میں نہ ٹھہریں اور زیارت کے بعد جلدی واپس لوٹ جائیں، دنیا بھر سے کربلا جانے والے لاکھوں دیگر زائرین کے لیے زیارت کا امکان فراہم کریں۔

واسط کے گورنر محمد جمیل المیاحی نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اب تک تقریباً 10 لاکھ زائرین زرباطیہ سرحد (مہران بارڈر) کے راستے عراق میں داخل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ زرباطیہ سرحدی علاقے میں مسلسل ذاتی طور پر اور اور نصب کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے زائرین مزید کہا: عراق میں فوری اور بغیر کسی مشکل کے زائرین داخل ہو رہے ہیں اور کربلا کی جانب روانہ ہو رہے ہیں، ہم نے اس سلسلے میں ایرانی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی تعاون جاری ہے۔

انہوں نے تمام زائرین سے بھی درخواست کی کہ وہ شہر کربلا میں زیادہ نہ ٹھہریں تاکہ کربلا میں ہجوم کی شدت کو کم کیا جا سکے اور زیارت کے بعد جلدی واپس لوٹ جائیں۔

واضح رہے کہ پہلی صفر المظفر سے ہی زائرین اربعین کے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور کروڑوں کی تعداد میں زائرین کربلا میں دخل ہو رہے ہیں، ایسی صورت میں اگر کربلا میں زیادہ قیام کیا جائے دور دراز کے ممالک سے آئے ہوئے زائرین ہجوم کی وجہ سے زیارت سے محروم رہ جاتے ہیں، اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے عراقی حکام نے ایرانی اور مقامی زائرین سے درخواست کی ہے کہ وہ شہر کربلا میں قیام نہ کرتے ہوئے بقیہ زائرین کے لئے زیارت کا موقع فراہم کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .